Posts

Showing posts from January, 2018

لاکھوں لوگوں میں حج موچی کا قبول

Image
حضرت عبداللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ ایک مرتبہ فراغتِ حج کے بعد بیت اللہ میں آرام فرما رہے تھے اور خواب میں دیکھا کہ دو فرشتے باہم باتیں کر رہے ہیں ۔اور ایک نے دوسرے سے سوال کیا کہ اس سال کتنے لوگ حج میں شریک ہوئے اور کتنے افراد کا حج قبول ہوا ۔ دوسرے نے جواب دیا کہ چھ لاکھ لوگوں نے فریضہ حج ادا کیا لیکن ایک فرد کا بھی حج قبول نہیں ہوا ۔لیکن دمشق کا ایک موچی  جو حج مین تو شریک نہیں ہوا لیکن خدا نےاس کا حج قبول فرما کے اس کے طفیل سب کا حج قبول کر لیا ۔یہ خواب دیکھ کر بیداری کے بعد موچی سے ملاقات کرنے کے لیئے دمشق پہنچے . موچی نے اپنا واقعہ کچھ اس طرح بیان کیا کہ بہت عرصے سے میرے دل میں حج کی تمنا تھی اور میں نے اس نیت سے تین سو درہم بھی جمع کر لیے تھے ۔لیکن ایک دن پڑوسی کے ہاں سے کھانا پکنے کی خوشبو آئی تو میری بیوی نے کہا کہ اس کے ہاں سے تم بھی مانگ لاؤ تا کہ ہم بھی کھالیں۔چنانچہ میں نے اس سے جا کر کہا کہ آج آپ نے جو کچھ پکایا ہے ہمیں بھی عنایت کریں ،  لیکن اس نے کہا کہ وہ کھانا آپ کے کھانے کا نہیں ہے کیونکہ سات روز سے میں اور میرے اہل و عیال فاقہ کشی میں مبتلا تھے تو...

بھوک صوفیہ کی صفات

Image
حضرت فاطمه رضی الله عنہا رسول کریم صلی الله علیہ وسلم کے لیے روٹی کا اک ٹکڑا لائیں تو آپ نے پوچھا فاطمه (رضی الله عنہا ) ! یہ ٹکڑا کیسا ؟ انہوں نے عرض کی کہ میں نے ایک روٹی پکائی تھی تو میرے دل نے یہ گوارا نا کیا کہ میں اکیلی کھا لوں چناچہ یہ ٹکڑا آپ کے لیے لائی ہوں.  اس پر آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیٹی! یہ پہلا کھانا ہے کہ تین دن کے بعد تیرے باپ کے پیٹ میں جا رہا ہے. ایک روایت میں یہ ہے  کہ حضرت فاطمه رضی الله عنہا جو کی روٹی لیے حاضر ہوئی تھیں چناچہ یہی وجہ ہے کہ بھوک صوفیہ کی صفات میں شمار ہوتی ہے .اور یہ مجاہدہ کا ایک رکن ہے کیوں کہ اہل سلوک نے آھستہ آہستہ بھوکا رہنے کی عادت ڈالی اور کھانے سے رکتے گئے اور پھر انہیں بھوک کے نتیجے میں حکمت کے چشمے ملے .اس بارے میں صوفیہ کی بہت سی حکایات ملتی ہیں . حضرت ابن سالم رحمتہ الله علیہ فرماتے ہیں کہ بھوک کا طریقہ یہ ہے کہ روزمرہ کی خوراک میں سے صرف بلی کے کان کے برابر کم  کرتا جائے . کہتے ہیں حضرت سہل بن عبدللہ رحمتہ الله علیہ پندرہ دن میں صرف ایک دن کھانا کھاتے جب ماہ رمضان کا چند نظر آجاتا تو پھر آپ عید کا چند ...

حضرت میاں میر رحمتہ الله علیہ

Image
آپ قادری سلسلہ کے بزرگ ہیں .آپ نے ظاہری زندگی 1550 سے 1635 تک پائی . آپ نے اپنی زندگی کا زیادہ وقت لاہور ہی میں گزارا . آپ کے والدین نے آپ کا نام راج خان رکھا جو کہ بعد میں آپ کے فقرو تصوّف کے مرتبے کی وجہ سے راج شاہ ہو گیا . مسلمانوں کے علاوہ دنیا بھر سے سکھ یاتری بھی اسی طرح آپ کی تعلیمات کی اتباع کرتے ہیں جیسا کہ مسلمان کرتے ہیں اور آپ کا ادب و احترم لازم سمجھتے  ہیں .ارجن گرو جی جو کہ پانچواں سکھ گرو ہے جب اپنے رشتہ داروں سے ملنے لاہور آیا تو وہاں آپ رحمتہ الله علیہ سے اس کی دوستی ہو گئی حضرت میاں میر رحمتہ الله علیہ اک مشہور صوفی بزرگ ہیں ایک خدا کا بندہ ہوتے ہوے آپ نے ذات پات کو درمیان سے نکال دیا کیوں کہ وہ الله سے محبّت کرنے والوں کو پسند کرتے تھے . آپ کی اصلاح فکر سے اور تہذیب نفس سے اولیا الله کی ایک ایسی جماعت پیدا ہوئی کہ جس کے فیض سے ایک عالم منور ہوا آپ عارف کامل ہیں اور کئی مریدین کو درجہ کمال تک پہنچایا .آپ کے  والد فرماتے ہیں کہ آپ رحمتہ الله علیہ " سبحان للہ " کا ذکر اتنا کرتے کہ سوتے جاگتے یہ ذکر برابر جاری رھتا تھا .  آپ کے غلام کی حضرت خضر ع...

تذکرہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز رحمتہ الله علیہ

Image
حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز رحمۃ اللہ علیہبرصغیر کے ممتاز صوفی بزرگ ،علوم ظاہر و باطن جامع اور بلند پایہ کتب کے مؤلف ہیں۔ ولادت آپ کی ولادت 4 رجب 720ھ بمطابق 1321ء کو ہوئی۔ نام و نسب نام سید صدر الدین محمد ، خواجہ بندہ نوازگیسو دراز تخلص، کنیت ابو الفتح اور لقب شہباز تھا۔ آپ صحیح النسب حسینی سید تھے۔ سلسلہ نسب اٹھارہ واسطوں سے حضرت امام حسین سے جا ملتا ہے۔ آپ کے والد سید یوسف حسینی راجو قتال قلعہ دہلی کے خاص ملازم تھے۔ آپ کی ولادت دہلی میں ہی ہوئی۔ اس کے بعد آپ کے والدین سلطان محمد تغلق کے حکم پر دولت آباد آ گئے اور یہیں سکونت اختیار کر لی۔ تعلیم و تربیت ‎محمد تغلق کے حکم پر علماء، عمائدین اور مشائخین نے دہلی سے دولت آباد کا رخ کیا تو حضرت خواجہ بندہ نوازؒ بھی اپنے والد گرامی حضرت سید یوسف حسینی راجو قتال علیہ الرحمہ کے ساتھ دولت آباد پہنچے۔  آپ کی ابتدائی تعلیم خلد آباد میں ہوئی، عبدالمجید صدیقی کے بقول شیخ بابو نامی ایک بزرگ نے انہیں اپنے مکتب میں پڑھایا اور حدیث و فقہ کے ابتدائی درس دئے تھے۔ اس کے بعد اپنے والد گرامی شاہ راجو قتال سے بھی علوم ظاہری و باطنی کا فیض حا...

بِن دیکھا سودا

Image
ابنِ جوزى رحمة الله عليه روایت کرتے ہیں کہ ھرات میں ایک سادات فیملی تھی خاتون جوانی میں بیوہ ہو گئیں بچیوں والی تھیں تنگ دستی آئی  تو انہوں نے سمرقند کی طرف ہجرت کی وہاں پہنچھی تو لوگوں سے پوچھا کہ یہاں کوئی سردار کوئی سخی ہے_ لوگوں نے بتایا کہ یہاں دو سردار ہیں ایک مسلمان ہے اور ایک آتش پرست.  خاتون مسلمان سردار کے گھر گئیں اور کہا کہ میں آلِ رسول صلى الله عليه وسلم سے ہوں_پردیسن ہوں نہ کھانے کو کچھ ہے اور نہ ہی رہنے کا کوئی ٹھکانہ ہےسردار نے پوچھا: تمہارے پاس کوئی نسب نامہ ہے؟خاتون نے کہا: بھائی میں ایک نادار پردیسن ہوں میں سند کہاں سے لاؤں؟سردار کہنے لگا: یہاں تو ہر دوسرا آدمی کہتا ہے کہ میں سیّد ہوں آلِ رسول صلى الله عليه وسلم ہوں_یہ جواب سن کر وہ خاتون وہاں سے نکلیں اور مجوسی سردار کے پاس گئیں وہاں اپنا تعارف کرایا اُس نے فورأ اپنی بیگم کو اُن کے ہمراہ بھیجا کہ جاؤ! اِن کی بچیوں کو لے آؤ رات سرد تھی خاتون اور اُن کی بچیوں کو کھانا کھلا کر مہمان خانے میں سونے کيلئے جگہ دے دی گئی_. .اُسی رات کو مسلمان سردار نے خواب دیکھا کہ رسولِ اکرم صلّی الله علیه وآله وسلّم جنّت میں...

خواجہ غریب نواز اور روٹی کا ٹکڑا

Image
ایک دن حضرت خواجہ معین الدین چشتی (رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ) اپنےباغ میں درختوں کو پانی دےرہےتھےکہ ادھر سےمشہور بزرگ  حضرت ابراہیم قندوزی(رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ) کاگزر ہوا۔ آپ نےبزرگ کو دیکھا تو دوڑتےہوئےگئےاور حضرت ابراہیم قندوزی(رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ) کےہاتھوں کو بوسہ دیا۔  حضرت ابراہیم قندوزی(رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ) ایک نوجوان کےاس جوش عقیدت سےبہت متاثر ہوئی۔ انہوں نےکمال شفقت سےآپ کےسر پر ہاتھ پ ھیرا اور چند دعائیہ کلمات کہہ کر آگےجانےلگےتو آپ نےحضرت ابراہیم قندوزی(رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ) کا دامن تھام لیا۔ حضرت ابراہیم(رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ) نےمحبت بھرےلہجےمیں پوچھا اےنوجوان! ”آپ کیا چاہتےہیں؟“ حضرت خواجہ معین الدین چشتی(رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ) نےعرض کی کہ آپ چند لمحےاور میرےباغ میں قیام فرما لیں۔ کون جانتا ہےکہ یہ سعادت مجھےدوبارہ نصیب ہوتی ہےکہ نہیں۔ آپ کالہجہ اس قدر عقیدت مندانہ تھا کہ حضرت ابراہیم(رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ) سےانکار نہ ہو سکا اور آپ باغ میں بیٹھ گئے۔ پھر چند لمحوں بعد انگوروں سےبھرےہوئےدو طباق لئےآپ حضرت ابراہیم(رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ) کےسامنےرکھ دئیےا...

شانِ سادات

Image
سلطان محمود غزنوی نے اک بار دربار لگایا . دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے جن میں اولیاء قطب اور ابدال بھی تھے سلطان محمود نے سب کو مخاطب کر کے کہا کوئ شخص مجھے حضرت خضر علیہ السلام کی زیارت کرا سکتا ہے.. سب خاموش رہے دربار میں بیٹھا اک غریب دیہاتی کھڑا ہوا اور کہا میں زیارت کرا سکتا ہوں .سلطان نے شرائط پوچھی تو عرض کرنے لگا 6 ماہ دریا کے کنارے چلا کاٹنا ہو گا لیکن میں اک غریب آدمی ہوں میرے گھر کا خرچا آپ کو اٹھانا ہو گا ........ سلطان نے شرط منظور کر لی اس شخص کو چلا کے لیے بھج دیا گیا اور گھر کا خرچا بادشاہ کے ذمے ہو گیا..... 6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان نے اس شخص کو دربار میں حاضر کیا اور پوچھا تو دیہاتی کہنے لگا حضور کچھ وظائف الٹے ہو گئے لہٰذا 6 ماہ امزید لگیں گے .... مزید 6 ماہ گزرنے کے بعد سلطان محمود نے پھر دربار کیا اور دربار میں ہزاروں افراد شریک تھے......... اس شخص کو کو دربار میں حاضر کیا گیا اور بادشاہ نے پوچھا میرے کام کا کیا ہوا....  یہ بات سن کے دیہاتی کہنے لگا بادشاہ سلامت کہاں میں گنہگار اور کہاں خضر علیہ السلام میں نے آپ سے جھوٹ بولا .... میرے گھر کا خرچا پورا نہیں ...

ہم نے فرید کو قبول کِیا

Image
حضرت بابا فرید گنج شکر رحمتہ اللّٰه علیہ فیضانِ اولیاء و علماء سے مستفیض ہوتے ہوئے دریارِ مُرشد '' دہلی '' پہنچے اور پِیر و مُرشد کی ہدایات پر مجاہدوں اور ریاضتوں میں مصروف ہو گئے۔ایک مرتبہ سُلطان الہِند حضرت خواجہ غریب نواز معین الدّین چشتی اجمیری رحمتہ اللّٰه علیہ دہلی تشریف لائے تو والیِ ہِندوستان شمس الدّین التَمش سمیت پورا شہر زیارت و قدم بوسی کے لیے اُمڈ آیا،جب سب لوگ چلے گئے تو حضرت خواجہ غریب نواز رحمتہ اللّٰه علیہ نے حضرت خواجہ قطب الدّین بختیار کاکی رحمتہ اللّٰه علیہ سے فرمایا:'' تم نے اپنے مُرِید فریدُالدّین مسعود ( رحمتہ اللّٰه علیہ ) کے بارے میں بتایا تھا،وہ کہاں ہے؟ ''حضرت خواجہ قطب الدّین بختیار کاکی رحمتہ اللّٰه علیہ نے عرض کی: '' حضور! وہ عِبادت و ریاضت میں مشغول ہے۔ ''اِرشاد فرمایا:'' اگر وہ یہاں نہیں آیا تو ہم اس کے پاس چلتے ہیں۔  ''حضرت خواجہ قطب الدّین کاکی رحمتہ اللّٰه علیہ عرض گزار ہوئے:'' حضور! اسے یہیں بلوا لیتے ہیں۔ ''لیکن حضرت خواجہ غریب نواز رحمتہ اللّٰه علیہ نے فرمایا:...

قصہ ایک عاشق کا

Image
حضرت علامہ ظفر احمد عثمانی صاحب رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں اس زمانے میں حج کے بعد مدینہ منورہ گیا.. ھم لوگوں نے کھانا کھانے کے بعد دستر خوان کو لے کر ایک ڈھیر پر جھاڑ دیا تاکہ روٹی کے ٹکڑوں اور ھڈیوں کو جانور کھائیں.. تھوڑی دیر کے بعد جب میں اپنے کمرے سے باہر نکلا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ایک خوبصورت نو دس سال کا بچہ ان ٹکڑوں کو چن چن کر کھا رہا ہے.. مجھے سخت افسوس ھوا.. میں بچے کو لیکر قیام گاہ میں آیا اور اسے پیٹ بھر کے کھانا کھلایا کیونکہ میں ایسی ہستی کے شہر میں تھا جو غریبوں کا والی تھا.. میرے اس برتاؤ سے بچہ بے حد متاثر ھوا.. میں نے چلتے وقت اس سے پوچھا.. "بیٹے ! تمھارے والد کیا کام کرتے ہیں..؟" اس نے کہا کہ میں یتیم ھوں.. میں نے کہا.. "بیٹا ! میرے ساتھ ھندوستان چلو گے..؟ وہاں تم کو اچھے اچھے کھانے کھلاؤں گا , عمدہ عمدہ کپڑے پہناؤں گا , اپنے مدرسے میں تعلیم دوں گا.. جب تم عالم فاضل بن جاؤ گے تو میں خود تم کو یہاں لے کر آؤں گا اور تمھیں تمھاری والدہ کے سپرد کر دوں گا.. تم جاؤ اور اپنی والدہ سے اجازت لیکر آؤ.." لڑکا بہت خوش ھوا اور اچھلتا کودتا اپنی ...

اولیاء کرام کی اقسام

Image
۔ سالک ۔ مجذوب ۔ قلندر یہ سب ولائیت کے مقام پر فائز ہوتے ہیں ، ایک مشترک لفظ ’ ولی ‘ ان سب کے لئے بولا جاتا ہے ۔ ان کو پھر ہر درویش نے اپنے انداز سے بیان کیا ہے۔ان میں سے بعض ظاہری کام پر تعینات ہوتے ہیں ۔ اور بعض کو صرف باطنی کام کے لئے چھوڑ دیا جاتا ہے ۔ یہ سب اللہ کے دوست ہوتے ہیں ۔ ۔ سالک : راہِ سلوک میں رہ کر ظاہری شرع پر عمل کرنے والا سالک کہلاتا ہے۔ یہ شرع پر کاربند رہتا ہے ۔تقویٰ و طہارت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہو کر طریقت کو عام کرتا ہے۔ اس کا مقام انتہائی اہم اور اعلیٰ ہے ۔اس پر تمام کیفیات گزرتی ہیں ۔ یہ ہوش میں رہ کر ہوش مندوں کی صحیح تربیت کرتا ہے۔ اس کا سلسلہ ہوتا ہے اور مریدین ہوتے ہیں ۔عوام الناس رجوع کرتے ہیں اور شریعت اور طریقت کی مے انہیں ان کے میخانوں سے پلائی جاتی ہے۔ سلسلے کا معنی اللہ والوں کی صحبت میں بیٹھ کر، انکی اتباع کر کے اللہ کے راستے کا پتہ چلاناہے۔ 2۔ مجذوب : جذب شدہ ۔ اللہ کی محبت میں جذب شدہ ایسا اللہ کا دوست جو اپنی ذات کی نفی کر کے اسی اللہ کی ذات میں ضم ہو گیا ہو ۔ اس پر ظاہری شرع ساقط ہو جاتی ہے ۔ کیونکہ شریعت ہوش مند پر لا گو ہوتی ہے ۔یہ ظاہری اع...

" روٹی " اسلام کا چھٹا رکن ہے

Image
ﺣﻀﺮﺕ ﻧﻈﺎﻡ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﺍﻭﻟﯿﺎﺀ ﺭﺡ ﺑﯿﺎﻥ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﺟﻮﺩﮬﻦ ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﺍﯾﮏ ﻣُﻼ ﺻﺎﺣﺐ ﺭﮨﺘﮯ ﺗﮭﮯ ﺟﻨﮭﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﻇﺎﮨﺮﯼ ﻋﻠﻢ ﭘﺮ ﺑﮩﺖ ﻧﺎﺯ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺍﮐﺜﺮ ﺑﺎﺑﺎ ﻓﺮﯾﺪ ﺭﺡ ﮐﯽ ﻣﺠﻠﺲ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﻋﻤﻠﯿﺖ ﮐﮯ ﻗﺼﮯ ﺳﻨﺎﺗﮯ ﺟﻨﮭﯿﮟ ﺁﭖ ﺭﺡ ﺑﮯﺣﺪ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺳﮯ ﺳﻨﺎ ﮐﺮﺗﮯ۔ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﻣُﻼ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﺎ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﺑﺮﺍ ﻟﮕﺘﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﻩ ﺍﺣﺘﺮﺍﻡِ ﺷﯿﺦ ﻣﯿﮟ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﺭﮨﺘﮯ۔ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭﺑﺎﺑﺎ ﻓﺮﯾﺪ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ : “ ﻣﻮﻻﻧﺎ !. ﺍﺳﻼﻡ ﮐﮯ ﮐﺘﻨﮯ ﺭُﮐﻦ ﮨﯿﮟ . ؟ ” ﻣُﻼ ﺻﺎﺣﺐ ﺑﻮﻟﮯ : “ ﺷﯿﺦ ﺁﭖ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﮯ؟ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺗﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﻋﺎﻡ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﮨﻮ ﮔﺎ۔ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﮯ ﭘﺎﻧﭻ ﺍﺭﮐﺎﻥ ﮨﯿﮟ ﺗﻮﺣﯿﺪ , ﻧﻤﺎﺯ , ﺭﻭﺯﻩ , ﺯﮐﻮۃ ﺍﻭﺭ ﺣﺞ۔ ” ﺁﭖ ﻣﺴﮑﺮﺍﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : “ ﻣﻮﻻﻧﺎ ! ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺗﻮ ﺳﻨﺎ ﮨﮯ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﺎ ﭼﮭﭩﺎ ﺭﮐﻦ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﻩ ﺭﮐﻦ ﺭﻭﭨﯽ ﮨﮯ۔ ” ﻣُﻼ ﺻﺎﺣﺐ ﺍﯾﮏ ﺩﻡ ﺑﮭﮍﮎ ﺍﭨﮭﮯ “ ﺍﺳﺘﻐﻔﺮ ﺍﻟﻠّٰﮧ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﻏﻠﻂ ﺳﻨﺎ۔ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺗﺤﻤﻞ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : “ ﻟﯿﮑﻦ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺗﻮ ﻣﻌﺘﺒﺮ ﺍﮨﻞ ﻋﻠﻢ ﺳﮯ ﺳﻨﺎ ﻫﮯ۔ ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﻣُﻼ ﺻﺎﺣﺐ ﺍﭨﮫ ﮐﮭﮍﮮ ﻫﻮﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻗﺮﺁﻥ ﮐﺮﯾﻢ ﮐﯽ ﻭﻩ ﺁﯾﺖ ﺗﻼﻭﺕ ﮐﯽ ﺟﺲ ﮐﺎ ﺗﺮﺟﻤﮧ ﮨﮯ ﻧﺼﯿﺤﺖ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻇﺎﻟﻢ ﻗﻮﻡ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﻣﺖ ﺑﯿﭩﮫ ﻟﮩﺬﺍ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﺘﺎ ﮨﻮﮞ۔  ﺑﺎﺑﺎ ﻓﺮﯾﺪ ﺭﺡ ﺑﮭﯽ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﺤﺒﺖ ﺳﮯ ﻣُﻼ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﭘﮑﮍﺍ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : “ ﻣﻮﻻﻧﺎ ! ﺍﺧﺘﻼﻑ ﺭﺍﺋﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﮕﻪ ﻟﯿﮑﻦ ﮨﻢ ﺳﮯ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﮨﻮ ...

عزرائیل بھی آنے سے پہلے اجازت لیتا ہے

Image
حضور  قلندر بابا اولیاء نے  مجھ سے فرمایا کہ کوئی آدمی جب تک دل سے نہ  چاہے وہ مر نہیں سکتا .جتنے آدمی مرتے ہیں، اپنے یقین سے مرتے ہیں اور موت کو قبول  کرتے ہیں تو مرتے ہیں .فرمایا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے .کوئی انسان اس بات کو جانے یا نہ جانے . جتنے فرشتے ہیں ، وہ بڑے فرشتے ہوں ، چھوٹے فرشتے ہوں  یا ملک الموت ، سب اس اشرف المخلوقات کے پابند ہیں . اگر ملک الموت کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ اپنی مرضی سے انسان کی روح قبض کر لے  تو انسان اشرف المخلوقات نہیں رہے گا ،  ملک الموت   اشرف المخلوقات بن جائے گا . مجھے ایک واقعہ سنایا کہ حضرت بہا اءلدین  زکریا ملتانی بیمار تھے . ایک بزرگ دروازے پر آئے اور انہوں نے دستک دی . بیٹا باہر گیا تو انہوں نے کہا کہ بھئی  اپنے ابّا کو یہ خط دے دینا . ہم یہیں کھڑے ہیں ، بتایئے  ہمارے لئے کیا حکم ہے ؟ بیٹے نے باپ کو خط دے دیا . انہوں نے پڑھا اور پڑھنے کے بعد فرمایا کہ ان سے کہنا کہ آدھے گھنٹے کے بعد آپ تشریف لے آئیں .  بیٹے نے جا کے کہ دیا . وہ چلے گئے .  بہا ءالدین  زکری...

حضوری کیا ہوتی ہے ؟

Image
یہ واقعہ پیر مہر علی شاہؓ صاحب کے پوتےحضرت پیر نصیر الدین نصیر سے سنا ھے اور کچھ کتابوں میں بھی پڑھا ھے واللہ اعلم۔ کلیام کے ایک مشہور عارف حضرت میاں خواجہ فضل الدین شاہ کلیامی چشتی صابری ظاہری طور پر نماز نہیں پڑھتے تھے تو فقہ کے مطابق ایسے بندے کی نماز جنازہ نہیں ہوتی لہذٰا ان کی نماز جنازہ رکھ دی گئی قریب کے علاقوں کے علماء خچر پر کتابیں لاد کر لائے تھے کہ وہاں جو ان کی نماز پڑھے گا میں اس پر فقہ کا فتوی صادر کروں گا پیر مہر علی شاہ چلے گئے میاں فضل الدین نے کہا میں بدعتی ہوں میں ساز سنتا ہوں میں آواز سنتا ہوں میں چشتی نظامی صابری ہوں زیادہ سے زیادہ مشرک ہوں یہ تو فیصلہ میرا مالک کرے گا جب میں مروں گا تو میری قبر میں گھس کر سارنگی بجانا۔ سارنگی بجائی گئی اور کہا میرا جنازہ کوئی نہ پڑھے۔ خلیفہ نے عرض کیا کہ مفتی صاحب نے تو فتویٰ دے دیا ہے کہ اس کی نماز جنازہ نہیں ہو سکتی۔ فرمایا مجھے غسل دے کر کفن پہنا کر رکھ دینا ایک شاہ سوار آئے گا وہ جنازہ پڑھائے گا۔ اب پتہ نہیں شاہ سوار کون ہے پیر مہر علی شاہ گھوڑے پر بیٹھے کلیام پہنچ گئے پیر صاحب کہتے ہیں کہ مخلوق کھڑی تھی مولوی صاحب کہتے ہ...

جب قبر کھلی تو میرا بچہ اپنی ماں کی گود میں بیٹھا کھیل رہا تھا

Image
جب قبر کھلی تو میرا بچہ اپنی ماں کی گود میں بیٹھا کھیل رہا تھا.. حضرت سیدنا زید بن اسلم رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:میرے والد نے بتایا کہ ایک مرتبہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ لوگو ں کے درمیان جلوہ فرما تھے۔ کہ اچانک ہمارے قریب سے ایک شخص گزرا جس نے اپنے بچے کو کندھوں پر بٹھا رکھا تھا ۔ ۔حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب ان باپ بیٹے کو دیکھا تو فرمایا : ''جتنی مشابہت ان دونوں میں پائی جارہی ہے میں نے آج تک ایسی مشابہت اور کسی میں نہیں دیکھی ۔''یہ سن کر اس شخص نے عرض کی : ''اے امیر المؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ! میرے اس بچے کا واقعہ بہت عجیب وغریب ہے، اس کی ماں کے فوت ہونے کے بعد اس کی ولادت ہوئی ہے۔'' یہ سن کر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا :'' پورا واقعہ بیان کرو۔'' وہ شخص عرض کرنے لگا:''اے امیر المؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ !میں جہاد کے لئے جانے لگا تو اس کی والدہ حاملہ تھی،میں نے جاتےوقت دعا کی :''اےاللہ عزوجل! میری زوجہ کے پیٹ میں جو حمل ہے میں اُسے تیرے حوالے کرتا ہوں، تُوہی اس کی حفاظت فرمانا۔...

باتیں حضرت غوثِ اعظم کی

Image
AP K WALID-E-MAJID HAZRAT ABU SALEH MUSA JANGI DOST [R.A] KO HUZOOR NABI KAREEM [S.A.W.W] KI ZIARAT HUI OR AP NE FARMAYA AE MERE BETE ABU SALEH  TUJE ALLAH TALLA NE WO FARZAND DIA HAI JO MERA BETA OR MEHBOOB OR ALLAH KA B MEHBOOB HAI OR US KA MARTABA AULIA MAIN AISA HO GA JAISE MERA MARTABA AMBIYA MAIN HAI. TAMAM AMBIYA OR RASUL NE AP K WALID KO KHUWAB MAIN BASHARAT D K SIWAYE SAHABA K OR AIMMA K TAMAM AULIYA AP K FARZAND K FARMA BARDAR HON GE OR US KI ITA'AT UN K DARJAT KI BULANDI KA BAAIS HO GI. AIK DAFA LOGON KA 1 GROUP HUZOOR GHOS-E-AZAM [R.A] K PAS AIK JANAZA LAYKR AAYE OR AP SE FARMAYA K JANAZA PARHA'AIN TO AP NE JANAZA PRHA DIA.LOGON NE FARMAYA AP TO BARE BAZURG BANTE HAIN OR YE TO ZINDA SHAKS THA ISKA JANAZA KAISE PRHA DIA.TO AP NE FARMAYA K MAIN NE TO MURDA SAMAJH K JANAZA PRHAYA THA AP LOG KAPRA HATAIN JB KAPRA HATAYA GAYA TO WO SHAKS JIS KA JANAZA PRHAYA GAYA THA WO MURDA HALAT MAIN THA. VILADAT KI SHAB BAGHDAD MAIN SB LRKE PAIDA HUYE OR UN KI TADA 1100...

حضرت نظام الدین اولیاء کی سماع کی محفل

Image
Hazrat Mehboob e Elahi ne ek jagah khema (tent) lagwa kar qawwaali ki majlis ka ahtemaam kiya, Aap par samaa ka suroor taari tha ke achanak badshah ke Qazi Ziauddin apne larkon aur kuch hathiyarband sipahiyon ke saath waha aaye aur cheekh kar kaha ke qawwali band karo, Sultan ne hukm diya hai ke talwaar ke zor se ye khilaafe shariyat kaam ko roka jaye. Mehboob e Elahi ne is hukm ki taraf koi tawajjo nahi di phir sipahiyon ne talwaarein khench li tab bhi Aap ne qawwali nahi rukwayee tab qazi saheb ne teesra hukm diya tab bhi koi asar na huwa to qazi saheb ke larkon ne Aap ko fahash gaaliyan deni shuru kar di aur sipahi talwaaron se khemey ki saari rassiyan kaatne lagey, phir bhi Mehboob e Elahi nihayat sukoon aur itminaan ke sath qawwali suntey rahey jab sipahi saari rassiyan kaat chukey to unhoney dekha ke khema baghair rassiyon ke bhi qayam hai aur wo nahi gira. SubhnanAllah. Ye manzar dekhkar qazi saheb ne phir cheekh kar kaha ke, "Maulana Nizamuddin tum mujhey apni kar...

حضرت جنید بغدادی کی شیطان سے ملاقات

Image
حضرت جنید بغدادی رحمتہ الله علیہ فرماتے ہیں کہ ایک بار میرے دل میں شیطان کو  دیکھنے کی خواھش پیدا  ہوئی .ایک روز میں مسجد کے دروازے کے   باہر کھڑا تھا کہ دور سے ایک بوڑھا شخص آتا ہوا دکھائی دیا .جب میں نے اس کی  صورت دیکھی تو مجھ پر شدید نفرت کا غلبہ ہوا .جب وہ میرے قریب آیا تو میں نے کہا : "اے بوڑھے تو کون ہے ؟کہ تیری مہیب  شکل کو میری آنکھیں دیکھنے کی طاقت نہیں رکھتی اور تیری موجودگی سے میرے دل کو سخت وحشت ہو رہی ہے " اس نے کہا : " میں وہی ابلیس ہوں ، جس کو دیکھنے کی تم نے تمنا کی تھی ." میں نے کہا : او ملعو ن ! حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے کس چیز نے تجھے باز رکھا ؟ شیطان نے کہا : " اے جنید !تمہارا کیا خیال ہے ؟کیا میں غیر کو سجدہ کر لیتا ؟" حضرت جنید فرماتے ہیں کہ میں ابلیس کی یہ بات سن کر ہکا بکا اور ششدر رہ گیا اور مجھے کوئی جواب نہ آیا .اتنے میں غیب سے آواز آئی : "اے جنید اس ملعون سے کہو ، تو (شیطان )  جھوٹا ہے ، اگر تو فرمابردار ہوتا تو  اس حکم سے کیوں انکار کرتا ؟" شیطان نے میرے اندر سے آواز سنی تو وہ چیخا اور کہن...

ایک عاشق یہودی لڑکا

Image
ایک یہودی نے اپنے بیٹے کو کہا: جاؤ سودا لے آؤ تو وہ گیا، لڑکا راستے سے گزر رہا تھا کہ اس کی نظر حضور ﷺ پر پڑی اور حضور ﷺ  کی نظربھی اس لڑکے پر پڑی ، وہ وہیں بیٹھ گیا اور وہیں بیٹھا رہ گیا اور دیر ہو گئی. وہ یہودی کبھی اندر جاتا کبھی باہر آتا کہ لڑکا کہاں  رہ گیا، آیا نہیں ابھی تک، سورج غروب ہو گیا مغرب کی نماز ہو گئی، شام کو گھر گیا باپ نے پوچھا : ارے نادان اتنی تاخیر کی ؟ باپ بہت غصے میں کہ بڑا نادان اور پاگل ہے میں نے کہا تھا جلدی آنا تم اتنی دیر کر کے آئے ہو اور تمہیں سودا لینے بھیجا تھا تم خالی ہاتھ واپس آ گئے ہو، سودا کہاں ہے؟  بیٹا بولا: سودا تو میں خرید چکا ہوں. باپ : کیا پاگل آدمی ہو تم؟ میں نے تجھے سودا لینے بھیجا تھا، سودا تمہارے پاس ہے نہیں ، اور کہتا ہے خرید چکا ہوں. بیٹا کہتا ہے: بابا ! یقین کریں، سودا خرید آیا ہوں. باپ بولا : تو دکھا کہاں ہے؟ بیٹے نے کہا: کاش تیرے پاس وہ آنکھ ہوتی تو تجھے دکھاتا میرا سودا کیا ہے! میرے بابا ! میں تمہیں کیا بتاؤں میں کیا سودا خرید لایا ہوں؟ باپ نے بولا: چل چھوڑ رہنے دے. وہ لڑکا روز نبی اے رحمت ﷺ کہ خدمت میں بیٹھنے لگا. وہ...