ایک لہو لہان مجذوب کی داستان
حضرتِ سیِّدُنا شبلی رح فرماتے ہیں کہ "ایک دفعہ میں نے ایک مجذوب دیکھا جسے بچے پتھر مار رہے تھے، اُس کا چہرہ اور سر لہولہان اور شدید زخمی تھا۔ میں اُن بچوں کو ڈانٹنے لگا تو انہوں نے کہا کہ ''ہمیں چھوڑ دو.! ہم اسے قتل کریں گے کیونکہ یہ کافر ہے اور کہتا ہے کہ اِس نے اپنے رب کو دیکھا ہے اور وہ اِس سے کلام بھی کرتا ہے۔'' تو میں نے بچوں سے کہا کہ "اسے چھوڑ دو، میں اسے سمجھاتا ہوں۔" میری بات سُن کر وہ سب چلے گئے پھر میں اُس کے پاس گیا تو وہ مسکرا کر باتیں کر رہا تھا اور کہنے لگا: ''اے خوبصورت نوجوان.! آپ کا احسان ہے، یہ بچے تو مجھے بُرا بھلا کہہ رہے تھے۔'' اِس کے بعد اُس نے پوچھا: ''وہ میرے متعلق کیا کہہ رہے تھے؟'' میں نے اُس کو بتایا کہ ''وہ کہتے ہیں کہ تم اپنے رب کو دیکھنے کا دعویٰ کرتے ہو اور یہ کہ وہ تم سے کلام بھی کرتا ہے۔'' یہ سُن کر اُس نے ایک زوردار چیخ ماری، پھر کہنے لگا کہ ''اے شبلی.! حق تعالیٰ کی محبت و قربت سے مجھے سکون ملتا ہے، اگر لمحہ بھر بھی وہ مجھ سے چھپ جائے تو میں دردِ فراق سے پارہ...