ایک درویش اور ایک شہزادی کا عشق
حضرت نظام الّدین اولیاء رحمتہ الله علیہ فوائد الفواد میں فرماتے ھیں کہ" راہِ حق میں جس لباس سے ممکن ھو آنا چاھیے، کہ کام بن ھی جا تا ھے اور اس ضمن میں یہ حکایت بیان فرمائی کہ "ایک درویش اور ایک شہزادی ایک دوسرے کے عشق میں گرفتار ھو گئے۔
شہزادی نے درویش کو کہلا بھیجا کہ تو مردِ فقیر اور بے سرو سامان ھے تیری میری مناسبت کہاں؟ لیکن میں تجھ کو ایک ترکیب بتلاتی ھوں کہ تُو جنگل میں جا کر مصروف یادِ الٰہی ھو اور ریاضت اور مجاھدہ اختیار کر! تیرے کمال کا چرچا ھو گا اور اللہ کی خلقت تیری خدمت میں حاضر ھو گی اور باپ سے اجازت لے کر تیری زیارت کو میں بھی آ جاؤں گی۔ درویش یہ پیام سنتے ھی خوش ھوا اور فوراً جنگل چلا گیا اور جیسا لڑکی نے بتلایا تھا کرنے لگا۔ چند روز میں اس کی بزرگی کا شہرہ ھوا اور خلقت زیارت کو جانے لگی۔ بادشاہ زادی بھی باپ سے اجازت لے کر درویش کے پاس گئی اور اس کے حجرہ میں آراستہ و پیراستہ ھو کر داخل ھوئی
لیکن درویش نے اسے آنکھ اُٹھا کر بھی نہ دیکھا !! کہ ذوقِ طاعت ِالٰہی اس کو حاصل ھو چکا تھا اور محبت حق اس کے دل پر چھا گئی تھی۔ ھر چند اس شہزادی نے یاد دلایا کہ میں دختر بادشاہ ھوں اور تجھے یہ حیلہ میں نے ھی بتایا تھا میرا وھی حسن و جمال ھے جس پر تو عاشق ھوا تھا مگر درویش نے اپنی لا علمی ظاھر کی، اور کہا میں تو تجھ کو جانتا بھی نہیں اور بدستور یادِ حق میں مشغول رھا۔یہ حکایت بیان فرما کر حضرت خواجہ رح نے فرمایا کہ "جس کو لذّت ِ محبت الٰہی حاصل ھوئی وہ پھر غیر پر نگاہ نہیں ڈالتا اور دوسری کسی اُلفت میں گرفتار نہیں رہ سکتا.
علاؤالدین خلجی کی بے بہا کوششیں حضرت نظام الدنن اولیا سے ملنے کے لیے ،بیان رضا ثاقب مصطفائی
ویڈیو دیکھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں.
https://youtu.be/07jK_SB2Eos
Comments
Post a Comment