میری تقدیر میں بیٹا نہیں ہے اسی لئے تو آپ سے عرض کیا ہے
حضرت شیخ سلیم چشتی رحمتہ اللّه علیہ
آپ حضرت بابا فرید گنج شکر رحمتہ اللّه کی اولاد سے ہیں ۔آپ کا نام شیخ سلیم ہے آپ کے والد کا نام بہا الدین ہے اور آپ کی والدہ کا نام بی
بی احد ہے آپ دہلی میں پیدا ہوئے عرب میں آپ کو " شیخ الہند " کے لقب سے پکارا جاتا ہے ۔
شہنشاہ اکبر کے کوئی لڑکا نہیں تھا آپ سے دعا کا طالب ہوا آپ نے مراقبہ کیا اور فرمایا کہ افسوس ہے کہ تیری تقدیر میں بیٹا نہیں ۔ اکبر نے یہ سن کر عرض کی چوں کہ میری تقدیر میں بیٹا نہیں ہے اسی لئے تو آپ سے عرض کیا ہے ۔ آپ دعا کیجئے ۔ آپ اکبر کے اس جواب پر بہت خوش ہوئے تھوڑی دیر بعد مراقبہ کیا اور پھر فرمایا "اس ملک میں راجپوتوں کی حکومت بہت عرصے تک چلے گی اچھا کل بادشاہ بیگم کو میری بیوی کے پاس بھیج دینا" ۔
دوسرے دن جب بادشاہ بیگم آپ کے یہاں آئی تو آپ نے اپنی اہلیہ محترمہ کو رانی کی پشت سے پشت ملا کر بیٹھنے کا حکم دیا جب آپ کی اہلیہ اور رانی بیٹھ گئیں تو آپ نے اپنی چادر دونوں پر ڈال دی پھر اپنی اہلیہ سے فرمایا کہ اپنا ہونے والا فرزند رانی کو دے دو ۔ جب بادشاہ بیگم کے لڑکا پیدا ہوا تو اس لڑکے کا نام آپ نے اپنے نام پر " سلیم " رکھا شہزادہ سلیم آپ کو شیخو بابا کہا کرتا تھا ۔ شہزادہ سلیم اپنے والد شہنشاہ اکبر کے بعد تخت و تاج کا مالک ہوا اور " جہاں گیر " کے لقب سے مشہور ہوا ۔
Comments
Post a Comment