ہر انسان ایک تشنہءِ تکمیل فن پارہ ہے۔جسکی تکمیل کیلئے خدا ہر انسان کے ساتھ داخلی اور خارجی طور پر مصروفِ کار ہے ۔ یہ ایک مسلسل عمل ہے۔ خدا ہم میں سے ہر ایک کے ساتھ انفرادی سطح پر معاملہ کرتا ہے کیونکہ انسانیت ایک بیحد لطیف اور نفیس مصوری کا شہکار ہے جس پر ثبت کیا جانے والا ہر ایک نقطہ پوری تصویر کیلئے یکساں اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔
سرکار غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی کرامات
سرکارِ، بغداد حضورِ غوثِ پاک رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ: ''جب میں علم دین حاصل کرنے کے لئے جیلان سے بغداد قافلے کے ہمراہ روانہ ہوا اور جب ہمدان سے آگے پہنچے تو ساٹھ ڈاکو قافلے پر ٹوٹ پڑے اور سارا قافلہ لوٹ لیا لیکن کسی نے مجھ سے تعرض نہ کیا، ایک ڈاکو میرے پاس آکر پوچھنے لگا اے لڑکے! تمہارے پاس بھی کچھ ہے؟ میں نے جواب میں کہا: ''ہاں.'' ڈاکو نے کہا: ''کیا ہے ؟'' میں نے کہا: ''چالیس دینار.'' اس نے پوچھا: ''کہاں ہیں؟'' میں نے کہا: ''گدڑی کے نیچے.'' 🔹 ڈاکو اس راست گوئی کو مذاق تصور کرتا ہوا چلا گیا، اس کے بعد دوسرا ڈاکو آیا اور اس نے بھی اسی طرح کے سوالات کئے اور میں نے یہی جوابات اس کو بھی دیئے اور وہ بھی اسی طرح مذاق سمجھتے ہوئے چلتا بنا، جب سب ڈاکو اپنے سردار کے پاس جمع ہوئے تو انہوں نے اپنے سردار کو میرے بارے میں بتایا تو مجھے وہاں بلا لیا گیا، وہ مال کی تقسیم کرنے میں مصروف تھے. 🔹 ڈاکوؤں کا سردار مجھ سے مخاطب ہوا: ''تمہارے پاس کیا ہے؟ میں نے کہا: چالیس دینار ہیں، ڈاکوؤں کے ...
Comments
Post a Comment