داتا علی ہجویری رح اور ہندو جادو گر

رائے راجو ایک بہت بڑا ہندو جادوگر تھا..
لوگ اسے اپنے جانوروں کا دودھ دیا کرتے تھے..اور اگر کوئی اسے دودھ کا نذرانہ نہ دیتا تو وہ اس کے جانوروں پر ایسا جادو کرتا کہ جانوروں کےتھنوں سے دودھ کے بجائے خون نکلنے لگتا۔
ایک دن ایک بوڑھی عورت رائے راجوکے پاس دودھ لے جارہی تھی کہ حضرت سَیِّدُنا داتا علی ہجویری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی نے اسے بل اکر فرمایا
کہ یہ دودھ مجھے دے دو اور جو اس کی قیمت بنتی ہے وہ لے لو ۔اس بوڑھی عورت نے کہا
کہ ہمیں ہر صورت یہ دودھ رائے راجو کو دینا ہی پڑتا ہے ورنہ ہمارے جانوروں کے تھنوں سے دودھ کے بجائے خون آنے لگتا ہے
اس پر حضرت داتا صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے مسکرا کر فرمایا اگر تم یہ دودھ مجھے دے دو تو تمہارے جانوروں کا دودھ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ جائے گا۔یہ سنتے ہی اس عورت نے آپ کو دودھ پیش کر دیا۔
جب وہ اپنے گھر گئی تو یہ دیکھ کر اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی کہ اس کے جانوروں میں اس قدر دودھ تھا کہ تمام برتن بھر جانے کے بعد بھی تھنوں سے دودھ ختم نہیں ہورہا تھا ۔
جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی یہ زندہ کرامت لوگوں میں عام ہوئی تو گرد ونواح سے لوگ دودھ کا نذرانہ لے کر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمت میں حاضر ہونے لگے۔
ایک طرف تو لوگوں کی عقیدت کا یہ حال تھا اور دوسری طرف رائے راجو یہ ماجرا دیکھ کرآگ بگولا ہورہا تھا۔
آخر کار آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی بارگاہ میں حاضر ہوا اور انہیں مقابلے
کیلئے للکارتے ہوئے کہنے لگا
کہ اگر آپ کے پاس کوئی کمال ہے تو دکھائیں ۔
آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا میں کوئی جادوگر نہیں، میں تو اللہ تعالیٰ کا ایک عاجز بندہ ہوں،
ہاں!اگر تمہارے پاس کوئی کمال ہے تو تم دکھاؤ۔ یہ سنتے ہی وہ اپنے جادو کے زور پر ہوا میں اڑنے لگا۔
آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ یہ دیکھ کرمسکرائے اور اپنے جوتے ہوا میں اچھال دیئے،
جوتے رائے راجو کے ساتھ ساتھ ہوا میں اڑنے لگے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی یہ کرامت دیکھ کر رائے راجو بہت متأثر ہوا اور نہ صرف توبہ کرکے دائرۂ اسلام میں داخل ہوگیا بلکہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے ہاتھ پر بیعت بھی کی اور آپ کی صحبتِ بابرکت سے فیضیاب ہوا۔
حضرت داتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اس کا نام احمد رکھا
اور
شیخ ہندی کا خطاب عطا فرمایا۔
شیخ ہندی کی اولاد اس وقت سے آج تک خانقاہ کی خدمت کے فرائض انجام دیتی آرہی ہے۔
( تذکرہ اولیائے لاہور،ص۵۹.)

Comments

Popular posts from this blog

سرکار غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی کرامات

مولانا عبدالرحمان جامی رح کا عجیب واقعہ

تذکرہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز رحمتہ الله علیہ